By: SHABEEB HASHMI
نیند مخمور نگاھوں میں سفر کرتی رہی
رات دریا کے کناروں پہ سفر کرتی رہی
یوں جگراتے میں رہیں گم سم سی میری آنکھیں
اسکی ھر آھٹ پہ صدیوں کا سفر کرتی رہی
میں نہ بھولا تھا کہ شب چاند کو بھی آس رہی
ستاروں کے جھرمٹ میں وہ کرنوں پہ سفر کرتی رہی
اور یہ مانا کہ میرے ھونٹوں پہ تیری پیاس رہی
جام سب ٹوٹ گئے مہ خانے میں سفر کرتی رہی
بات اتنی سی تھی کہ تیرے شہر میں بدنام ھوئے
خاک چہرے پہ اڑی گلیوں میں سفر کرتی رہی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?