By: Ishraq Jamal Ashar Chishti
امن کے شہر میں دہشت کو بسایا کس نے
رونقیں چھین کر وحشت کو تھمایا کس نے
جنکی معصوم اداؤں پہ جہاں ہنستا تھا
ان ہی معصوم شگوفوں کو رلایا کس نے
جہاں ہر روز نئی خوشیاں و میلے لگتے
ان ہی گلیوں میں یہ غم سوگ منایا کس نے
جسکی شاموں سے اجالے بھی حسد کرتے تھے
ان کو تاریک لبادہ یہ اوڑھایا کس نے
دین اسلام جو رحمت ہے نشاں خیر کا ہے
اسکے دامن پہ سیاہ داغ لگایا کس نے
جن لبوں پر تھے یہاں گیت خوشی کے کل تک
ان پہ اس گریہ و ماتم کو سجایا کس نے
کل تک اڑتے تھے فضاؤں میں جو شہباز یہاں
موت کے جال میں اب انکو پھنسایا کس نے
کسطرح قتل ہوئے شہر میں خوشرنگ گلاب
ہار سے توڑ کر قبروں پہ سجایا کس نے
آگ کے شعلوں میں جب شہر کے بازار جلے
ان سے جلتے ہوئے چولہوں کو بجھایا کس نے
نوحہ خواں اب بھی ہیں اجڑے ہوئے بازار یہاں
پہلے لوٹا گیا پھر انکو جلایا کس نے
آگئے بن کے تماشائی منافق کتنے
بیکسی کا میری دربار سجایا کس نے
مکر اور فسق کا منظر نہیں یہ اور تو کیا
جرم ناکردہ میں اشہر کو پھنسایا کس نے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?