By: Santosh Gomani
یوں تو ذہن عقیدتوں کی آبیاری لگے تھے
مگر لوگ عبادتوں میں پارسائی لگے تھے
نظروں سے گرے تو گر ہی گئے، پھر
اُٹھاکر دیکھا تو بڑے بھاری لگے تھے
یوں تو دین اور دنیا الگ تھی اپنی
مگر کبھی کبھی احساس دنیاداری لگے تھے
وہ افسوں سے ہر بازی جیتتے گئے
ہم دل لو بہلانے تک جواری لگے تھے
دل کی تجویزوں پر قدم رکھتے رکھتے
پوری حیات جیسے ہم عیاری لگے تھے
سنتوشؔ پہلے بھی تھی یہ سوانگ دنیا
ہم تو خاک پہ ایک خواری لگے تھے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?