By: اخلاق احمد خان
ایمان کتنا ، شِکستہ ہوگیا ہے
گناہ پھر ، دانستہ ہوگیا ہے
جن مُنکرات کا باغی تھا کبھی دل
اُنہیں کا رَفتہ ، رَفتہ ہو گیا ہے
چلنا پُرلطف و سہل تھا جس پر
کٹھن کتنا وہ ، رَستہ ہو گیا ہے
چلو چل کر پڑھتے ہیں نماز کہ
اِسے پڑھے بھی ، ہفتہ ہو گیا ہے
بہہ کر بھی رنگ نہیں لاتا اب تو
لہو مسلماں کا کتنا ، سستا ہوگیا ہے
اخلاق وہ کفر کا تھرتھرانا لرزنا
چھوڑو یہ قصہ ، گزشتہ ہوگیا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?