By: Dr.Zahid Sheikh
فقط کہنے کو میرے ہو ہوا ہے تم سے حاصل کیا
کوئی تم سے بڑا ہو گا جہاں میں میرا قاتل کیا
جہاں مایوسیاں بڑھ جائیں اک لمبے سفر کے بعد
تو اس کو چھوڑ کر آگے چلیں کہ ایسی منزل کیا
یہ جانا رنج سے خوگر کا بھی مٹتا نہیں ہے رنج
بڑھے اور مار نہ ڈالے تو وہ انساں کی مشکل کیا
سفر میں آبلہ پائی، ہے رسوائی و تنہائی
تو طے کر پاؤ گے تم عشق کے سارے مراحل کیا
مرے باطن سے واقف ہو نہ پایا راز داں میرا
جو دل کے بھید نہ جانے تو مانوں پیر کامل کیا
میں سمجھاتا ہوں اس کو اب ذرا سے سخت لحجے میں
دلیلوں سے سمجھتا ہے جہاں میں کوئی جاہل کیا
جو اپنے ہی عدو ہوں غیر سے پھر کیسی امیدیں
اگر بن جائے خود طوفاں بچائے گا وہ ساحل کیا
کیفیت جذب و مستی کی جو مجھ پی چھا گئی زاہد
تصوف کے مضامیں ہو رہے ہیں مجھ پہ نازل کیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?