By: wasif uz zaman katib
سمجھ رہا ہے تو جن کو خیر خواہ اپنا
اسی زبان سے کہے گا حقیقی دشمن ان کو
وقت کے ساتھ یوں بدلیں گے تیرے آشنا
ساتھ ہو کر بھی سمجھ نہ پائے گا ان کو
یہ دستور دنیا ہے کہ حد میں رکھو سب کو
جو حد سے گزر جائیں سلام کہہ دو ان کو
تیری رفاقت تیری محبت کسی کام نہ آئی ترے
ایسے بکھرے وہ کہ سنبھال نا پایا تو ان کو
بہت کارگر ہوا ثابت جو کیا وار سب نے
پیچھے مڑ کر بھی نہ دیکھ سکا تو ان کو
ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کے چلتا ہے تو جن کے ساتھ
یاد کرکے بھی نہ یاد آئیں ایسا بھول جائے گا ان کو
انسانیت کو ڈھونڈ انسان کو چھوڑ اے کاتب
دل تیرا ہو دھڑکے ان میں،تلاش کر ان کو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?