By: Sobiya Anmol
کوئی پڑا ہے برسوں سے اِس کنارے
کوئی نہیں جو آکے اک بار پُکارے
دن کو روشن آفتاب دیکھتا ہے مجھے
رات کو انجمنِ چندہ و تارے
دیکھتی ہے ساری کائنات بے کسی میری
پر کیا کوئی میری حالت کو سنوارے
اک حصارِ یاد ہے میرے آس پاس
بچھڑے چہرے‘ رنگین خیال‘ گمشدہ سہارے
طوفانِ ماتم برپا ہے ہر روز یہاں
تڑپتے ہیں زارو قطار ارماں بے چارے
مجھے اندھا کر دیا اِ س نے خُدایا!
دِکھتے نہیں ہیں قدرت کے نظارے
میں تو بے بس ہوں محبت کے آگے
کوئی آکے میرا غلافِ محبت اُتارے
کھاتی جا رہی ہے ہمیں وابستگیء محبت
اور ہم کچھ نہ کر پائیں محبت کے مارے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?