By: purki
کوئی کسی کا دشمن نہیں آجکل
انسان کا رویہ ہی اسکا دشمن ہے آجکل
میں آخر ایسا کیوں سوچتا ہوں آجکل
جب میں ہی اپنا بڑا دشمن ہوں آجکل
کسی کے پاس میرے لئے اتنا فالتو وقت ہی کہاں آجکل
دشمنی کا یہ مہنگا شوق میں کس طرح پالوں آجکل
زرداری ہی کافی ہےمیرے لئے آجکل
جو ہم غریبوں کا خون چوس رہا ہے آجکل
میرے شہر میں کوئی بھی محفوظ نہیں آجکل
مہنگائی اور دہشت گردی کا راج ہے آجکل
اس ملک کے وسائل کو کون نگل رہا ہے آجکل
ہر چیز کی قیمت آسمان پر پہنچ گئی ہے آجکل
وزیروں اور مشیروں کی بہت فراوانی ہے آجکل
چوروں اور ڈاکوؤں کی بھی موج ہو گئی ہے آجکل
میرے وطن کے لوگ لٹ رہے ہیں آجکل
قانوں کے رکھوالے کہاں مصروف ہیں آجکل
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?