By: SHABEEB HASHMI
غم رزق کے سفر میں اذیت سے مر گئے
کبھی ہاتھ نہ پھیلایا تو غیرت سے مر گئے
دکھوں کی ساری منزلیں سسکتے گزر گئیں
تنہائی کے اس نگر میں حیرت سے مر گئے
کچھ واسطہ رہا تھا جدائی کی شام سے
اور جب رات تھی ملن کی تو وحشت سے مر گئے
کشکول میں وفاء کے چند سکے نہ مل سکے
یوں مفلسی کا اوڑھ کر کفن غربت سے مر گئے
گمنامیوں کے دور میں اک دیوان تھا لکھا
برداشت نہ ھوا تو یوں شہرت سے مر گئے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?