By: Jafar Bashir
دھڑام سے گِری پایا تھا ذرا جُتّی کو
موٹے پاؤں میں پَھسایا تھا ذرا جُتّی کو
طفلِ کُتا گند ڈال گیا جُوتے پر
پالش ابھی کروایا تھا ذرا جُتّی کو
ڈر کے بھاگا وہ مَشٹنڈا سر کے بَل
ہَوا میں دوشیزہ نے لہرایا تھا ذرا جُتّی کو
ننگا سالی نے کیا بہنوئی کو پاؤں سے
شادی پہ اُس نے چُھپایا تھا ذرا جُتّی کو
پِستہ قد لڑکی لگی اور بھی بچی سی
اُس نے جب پاؤں سے لا۔۔۔ یا تھا ذرا جُتّی کو
اُسے گُجرات کا سب لوگ ہی کہنے لگے
اُس نے مذاقاً ہی چُرایا تھا ذرا جُتّی کو
بیگم نے کردی ٹُھکائی میری بچوں کےساتھ
بس مَیں نے تو پَھڑایا تھا ذرا جُتّی کو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?