By: Rasheed Amin
کچھ سوچ کے پابند زباں کھول رہا ہوں
جو کہنا ہے اب مجھ کو اُسے تول رہا ہوں
لفظوں کا ستم جاری ہے سوچوں کے بند پر
ہنستے ہوئے آہوں کی زباں بول رہا ہوں
تو بادِ سحر کا رہا ہوگا کوئی جھونکا
خوشبو کی طرح میں بھی تو انمول رہا ہوں
تو سامنے آیا تو لگی مہر لبوں پر
مجبور ہوا ہوں تو بھرم کھول رہا ہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?