By: muhammad nawaz
پانی پہ اک لکیر کئے جا رہا ہوں میں
کیوں تاج سا تعمیر کئے جا رہا ہوں میں
ہے میری دسترس میں سمے کی مہار بھی
لمحات کو تحریر کئے جا رہا ہوں میں
کیسی عجیب بات ہے ۔ اک تم سے ہار کر
دل کتنے ہی تسخیر کئے جا رہا ہوں میں
وہ جسکو تو نے رنگ حنا میں چھپا لیا
اس خواب کی تعبیر کئے جا رہا ہوں میں
یوں دیکھتے ہیں میرے جنوں کو وہ غور سے
جیسے کوئی تقصیر کئے جا رہا ہوں میں
جانے یہ میرا جوگ یا وارث کی صدا ہے
ہر نازنیں کو ہیر کئے جا رہا ہوں میں
اس بات پہ ظلمت ہے تیرے شہر کی نالاں
کیوں شہر میں تنویر کئے جا رہا ہوں میں
اب اس سے بڑھ کے اور ہے کس معجزے کی آس
خود کو تیری تصویر کئے جا رہا ہوں میں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?