By: dr.zahid sheikh
تھا خاص سارے جہاں میں کہیں بھی عام نہ تھا
جو درد مجھ کو ملا اس کا کوئی نام نہ تھا
کسی کی یاد میں سڑکوں پہ گھومنا شب بھر
مجھے تو اس کے سوا اور کوئی کام نہ تھا
مرے پہنچتے ہی میخانہ ہو گیا خالی
کیا دل بہلتا کہ باقی تو ایک جام نہ تھا
ہوا کی طرح مسافر رہے ہیں دنیا میں
سفر نصیب تھا اپنا کہیں قیام نہ تھا
میں اس کی میل کو پڑھ کے بھی بےسکون رہا
بہت سے شکوے لکھے تھے پر اک سلام نہ تھا
وہ مجھ کو دل میں سدا ہی برا سمجھتا رہا
مرے خلوص میں گرچہ کوئی کلام نہ تھا
میں در بدر و بڑا بے سکون ہوں لیکن
مجھے تو اپنے بھی گھر میں ملا آرام نہ تھا
جو دل سے نکلے وہی شعر آج زندہ ہیں
کہے جو کہنے کی خاطر انھیں دوام نہ تھا
مرا شریک سفر ہو کے بھی سدا اس نے
دیا جو دل میں مجھے وہ مرا مقام نہ تھا
امیر ہوتے بھی کیسے کہ شاعری زاہد
ہنر تھا پاس مگر اس کا کوئی دام نہ تھا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?