By: zain shakeel
کوئی خیال بڑی دیر تک نہیں رہتا
مجھے ملال بڑی دیر تک نہیں رہتا
ترے جواب مرے ارد گرد رہتے ہیں
کوئی سوال بڑی دیر تک نہیں رہتا
میں تیرے بعد کبھی بھی سنبھل نہیں پایا
مرا کمال بڑی دیر تک نہیں رہتا
وہ آئے گا تو کہاں دور مجھ سے جائے گا
یہ احتمال بڑی دیر تک نہیں رہتا
کوئی برس ہو فقط مار ہے دسمبر کی
کوئی بھی سال بڑی دیر تک نہیں رہتا
وہ ایک حد میں ہی رکھتا ہے سلسلے مجھ سے
سو میں نڈھال بڑی دیر تک نہیں رہتا
وہ پوچھتا ہے تو کہتا ہوں ٹھیک ہوں لیکن
یہ حال چال بڑی دیر تک نہیں رہتا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?