By: Ishfaq
کیا کہیں کیا بیتی ہم پہ اس زمانے میں
اک عرصہ لگے گا داستاں سنانے میں
بے وفائی کا الزام لیا فقط اس لئے
دیکھیں کیا مزہ ہے روٹھنے اور منانے میں
دل اب عقل سے تسلیم کرانا چاہے
جو نادانی کر بیٹھا ہے انجانے میں
مکان بن جاتا ہے لمحوں میں دولت سے
دیر لگتی ہے مکاں کو گھر بنانے میں
اگر پھیل جائے ہر سُو نفرت کی تاریکی
پل بھر دیر نہ کرنا پیار کا دیا جلانے میں
کبھی ان کی ہر تان ٹوٹتی تھی مجھ پر
اب میرا ذکر تک نہیں ان کے فسانے میں
اس نفسا نفسی کی دنیا سے دل بھر گیا
اشفاق چلو اپنی دنیا بسائیں کہیں ویرانے میں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?