Bazm e Urdu - The urdu poetry app

" دھرتی کی پکار "یہ کیسے ماں کے بیٹے ہیں؟

By: Suhail Ahmad

دھرتی کی پکار

دشمن دیس کی دھرتی کے
ہر روز قیامت ڈھاتے ہیں
پر سوۓ رہتے ہیں پل پل
یہ مورکھ پریم کی بستی کے
حق اپنا کب مانگیں گے ؟
کب گہری نیند سے جاگیں گے ؟
کس سوچ میں گُم سم بیٹھے ہیں؟
یہ کیسے ماں کے بیٹے ہیں؟

تڑپ تڑپ کر جینا ہے
چھلنی چھلنی سینہ ہے
زہر غموں کا پینا ہے
کلی کلی مرجھائی ہے
انسان پہ تنگ خدائی ہے
اب بات زباں پر آئی ہے
کیوں ظلم برابر سہتے ہیں؟
یہ کیسے ماں کے بیٹے ہیں؟

مجھے دنیا میں بدنام کیا
اور جب چاہا آرام کیا
یہ کام بھی کوئی کام کیا؟
ہر جانے والے کو گالی
اور آتے کو پرنام کیا
سب ہوتا دیکھتے ہیں لیکن
بس موج رواں میں بہتے ہیں
یہ کیسے ماں کے بیٹے ہیں؟


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore