By: Faiza Umair
شب فراق میں تجھے پُکارا ہے اکثر
یخ بستہ ہوائیں
شدت میں ڈوبے احساس
بے ربط سوچوں میں
تیرا ہی احساس ان میں پایا ہے اکثر
اک آس و انتظار کے لمحات میں گزرا ہے دسمبر
نیا سال بھی نہ لایا
دل چمن میں گُل بہار یکسر
اُمیدوں کے سائے
تو دُھندلا سے گئے ہیں
نا اُمیدی کے قفس میں خود کو قید پایا ہے اکثر
کبھی رُوبرو ہو جو میرا صنم
بتاؤں اُسے دکھاؤں اُسے
بنا اُس کے میرا حال دل ہے ابتر
میرے احساس محبت میں ڈوب کر
لوٹ آئے گا اک دن میرا ہمسفر
بارہا دل کو ایسی تسلی دی ہے اکثر
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?