Bazm e Urdu - The urdu poetry app

یہ کیسی تھکن ہے

By: Zohra nigah

کہاں کی تھکن ہے
یہ کیسی تھکن ہے

دبے پاؤں شہر بدں میں اتری
رگوں میں لہو کی طرح بہہ رہی ہے

انگلیاں بار ناخن سے بیزار ہیں
میری آنکھوں پہ پلکیں انبار ہیں

سانس سینے میں مصوف آزاد ہے
میرے شانوں پہ رکھا ہوا بانجھ سر بار بیکار ہے

یہ تھکن قربتوں کی نہایت نہیں
جس میں آسودگی کی مہک ہو

یہ تھکن راستوں کی مسافت نہیں
روئے منزل کی جس میں جھلک ہو

یہ تھکن فکر کی بھی روایت نہیں
جس سے اوروں کو کوئی بشارت ملے

یہ تھکن عمر کی بھی علامت نہیں
جس سے اوروں کو جینے کی ہمت ملے

یہ تھکن میرے اندر کی اپنی تھکن
رگوں میں لہو کی طرح بہہ رہی ہے

کہاں کی تھکن ہے
یہ کیسی تھکن ہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore