By: muhammad nawaz
کبھی جن سے بھری تھیں آرزو کی جھولیاں ہمدم
ابھی تک دل میں جاری ہیں وہی اٹھکیلیاں ہمدم
کہیں وہ دور بادل سے نئی کرنوں نے جھانکا ہے
جبھی گزرا ہے پلکوں پر ابھی تیرا گماں ہمدم
گئے کل کے جھروکوں سے مجھے آواز تو دینا
بڑی مدت ہوئی دیکھا نہیں میں نے جہاں ہمدم
اناؤں کی وہ بازی تھی نہ تو ہاری نہ میں ہارا
مگر اک ہار کا منظر ہے اپنے درمیاں ہمدم
ہوا چھو کر تیری زلفیں گلے سے جن کے ملتی تھی
ابھی تک ان درختوں پر وہی ہیں ٹہنیاں ہمدم
مجھے سونے نہیں دیتے تمہاری یاد کے جگنو
تمہیں بھی چھیڑتی ہونگی خلش کی تتلیاں ہمدم
تمہاری مسکراہٹ پر اساس زندگی رکھ کر
شہر میں ڈھونڈتا پھرتا رہا اپنا نشاں ہمدم
تھکی ناؤ ہے گردابی ہے لیکن دل یہ کہتا ہے
کسی امید پہ اب کھول ڈالوں بادباں ہمدم
اگر بھولے سے آ جاؤ تو کلیاں مسکرا اٹھیں
تمہاری دید کو ترسا ہوا ہے گلستاں ہمدم
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?