By: Arib Hashmi
عشق قاتل یا مسیحا کبھی سوچا ہی نہیں
میں بھی ہوں تیرا شناسا کبھی سوچا ہی نہیں
یہی سوچا کہ مجھے بھول نہ جائے وہ بھی
وہ مجھے یاد کرے گا کبھی سوچا ہی نہیں
اس کی آنکھوں پہ کتابیں تو بہت لکھتے ہیں
اس کا یہ حسن و سراپا کبھی سوچا ہی نہیں
تو بچھڑ کر بھی میرے وہم و گماں پر حاوی
میں نے کتنا تجھے سوچا کبھی سوچا ہی نہیں
بعد تیرے میں سمٹتا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیسے کیسے
کیسے کیسے ہوں میں بکھرا کبھی سوچا ہی نہیں
دوڑتا رہتا ہوں میں موت کی جانب لیکن
زندگی سے بھی ہوں بھاگا کبھی سوچا ہی نہیں
سر محفل بھی میں خاموش رہا ہوں آرب
حسن بن جائے تماشہ کبھی سوچا ہی نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?