Bazm e Urdu - The urdu poetry app

پر دیس یہ بے گانہ تھا

By: Maria Riaz

اک حسیں پری تھی
ستاروں میں وہ پلی تھی
دنیا سے بےگانی تھی
پر تھوڑی سی دیوانی تھی
اپنی دھن میں رہتی تھی
تیتلیوں کے سنگ بہتی تھی
آنکھیں بند کرتی تھی
ڈرجاتی تھی
سانسوں کی روانی سے سہم جاتی تھی
خواب نگر سے دنیا کو دیکھا کرتی تھی
دنیا میں آنے کا سوچا کرتی تھی
پری ! پرستان سے باہر کبھی نہ نکلی
اک دن وہ زمین کی دنیا میں آ بسی
جہاں اسے اک دیوانہ ملا
الفت کا گل پھر سہانہ کھلا
ملاقاتوں میں محبت ہوئی
مت پوچھو پھر کیا قیامت ہوئی
شب کو پری اس کی آنکھوں میں سوتی تھی
دن کو دیوانے کے دل میں دھڑکتی تھی
زمیں کی ہوا سے ڈر جاتی تھی
دیوانے کی بانہوں میں سنور جاتی تھی
پر دیس یہ بے گانہ تھا
دو پل کی کہانی تھی
پری کو پرستان واپس جانا تھا
دیوانہ اسے چاھتا تھا
پاگلوں کی طرح اس پر مرتا تھا
پر دیس یہ بےگانہ تھا
پری کو پرستان واپس جانا تھا
وہ پری کو کھونے سے ڈرتا تھا
بےتحاشہ محبت کرتا تھا

 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore