By: Altaf Hussain Hali
ہے یہ تکیہ تری عطاؤں پر
وہی اصرار ہے خطاؤں پر
رہیں نا آشنا زمانہ سے
حق ہے تیرا یہ آشناؤں پر
رہروو با خبر رہو کہ گماں
رہزنی کا ہے رہنماؤں پر
ہے وہ دیر آشنا تو عیب ہے کیا
مرتے ہیں ہم انہیں اداؤں پر
اس کے کوچہ میں ہیں وہ بے پر و بال
اڑتے پھرتے ہیں جو ہواؤں پر
شہسواروں پہ بند ہے جو راہ
وقف ہے یاں برہنہ پاؤں پر
نہیں منعم کو اس کی بوند نصیب
مینہ برستا ہے جو گداؤں پر
نہیں محدود بخششیں تیری
زاہدوں پر نہ پارساؤں پر
حق سے درخواست عفو کی حالیؔ
کیجے کس منہ سے ان خطاؤں پر
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?