By: hira
کڑکتی دھوپ میں سلگتی چھاؤں جیسا ہے
میرا محبوب کسی کی بددعاؤں جیسا ہے
ان اندھروں میں کانپ اٹھتی ہے مدھم لو
جلتے چراغوں میں وہ تیز ہواؤں جیسا ہے
اس کو پانے کی چاہ تو کب سے ھے مگر
ساتھ اس کا بکھرتی تمناؤں جیسا ہے
ہر العظام اس کا سہہ تو جاؤں مگر
وہ کسی بے گناہ کی سزاؤں جیسا ہے
صیاد کی قید پہ تڑپ کر پھڑپھڑائے جو
پنجرے میں وہ پنچھی کی صداؤن جیسا ہے
یوں لگتا ہے صرف میرا ہے وہ مگر
ظالم کا ہر روپ بے وفاؤں جیسا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?