Bazm e Urdu - The urdu poetry app

کیا نظارا تھا مجسم تھی حیا، دیکھ آیا

By: azharm

کیا نظارا تھا مجسم تھی حیا، دیکھ آیا
اُس کی آنکھوں میں جو اُترا ہوں، وفا دیکھ آیا

ہوش اب کس کو ہے، دیوانہ بنا پھرتا ہوں
اک نظر ہی میں خدا جانے میں کیا دیکھ آیا

زلف پھیلا کے کہا اُس نے کہ آو جاناں
پھر برستی ہوئی چاہت کی گھٹا دیکھ آیا

بعد ملنے کے مجھے چپ سی لگی ہے یارو
کیا تھا اُس بت میں خدا جانے، جدا دیکھ آیا

بیٹھنا پڑ تو گیا بزم کی رونق میں مگر
سب تھا بیکار کہ سب اُس کے سوا دیکھ آیا

خواب میں اُس سے بچھڑنے کا تصور اُبھرا
میں تو نزدیک سے جیسے کہ قضا دیکھ آیا

ملنے والی ہے، لگا، دولت دنیا مجھ کو
اُس کو اظہر میں رقیبوں سے خفا دیکھ آیا


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore