By: Wasi Shah
تمام شہر میں اب تو ہے راج کانٹوں کا
مجھے قبول نہیں یہ سماج کانٹوں کا
چلو کہ کچھ تو تسلٌی ہوئی مرے دل کو
اسی میں خوش ہوں کہ پایا خراج کانٹوں کا
ہمارے پھول سے چہروں کو نوچنے والو
کبھی تو تم پہ بھی اترے اناج کانٹوں کا
سنبھال سکتے نہیں ہم یہ غم کی جاگیریں
اتار لیجئے سر سے یہ تاج کانٹوں کا
یہ اور بات کہ گل کی طرح مہکتے رہے
وگرنہ رکھتے تھے ہم بھی مزاج کانٹوں کا
بہت عجیب سے لہجے میں بات کرتا ہے
ہے آج پھول میں کچھ امتزاج کانٹوں کا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?