By: وشمہ خان وشمہ
چل رہی ہوں ڈگر نہیں لگتا
کتنا اونچا نگر نہیں لگتا
ہم کہ خانہ بدوش ہی کب تک
اس زمیں پر یہ گھر نہیں لگتا
منزل عشق پھر کہاں مشکل
یارو اب دربدر نہیں لگتا
بس خدا کا ہی نام یاد رہے
خواہش کو دل میں بھر نہیں لگتا
عاشقی میں شہید کا رتبہ
بس ہتھیلی پہ سر نہیں لگتا
خیر اوروں کے واسطے ہو سدا
دل ہی وہ کیا جسمیں شر نہیں لگتا
خوف دنیا نکال کر دل سے
بس خدا کا ہی اس کو ڈر نہیں لگتا
خود کو طوفاں میں آزمائیں ذرا
ساحلوں کا سفر نہیں لگتا
ہے خموشی میں عافیت وشمہ
پھر بھی وہ معتبر نہیں لگتا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?