By: ندیم مراد
وہ جو خوشبو کی طرح آیا تھا
اب بھی سانسوں میں بسا رہتا ہے
من کے اندھیار میں روشن تھا دیا
اب بھی پلکوں پہ جلا رہتا ہے
اُس کا چہرہ وہ کتابی چہرہ
اب بھی خوابوں میں سجا رہتا ہے
اُس نے ہونٹوں سے پلایا تھا کبھی
اب بھی اُس مَے کا نشہ رہتا ہے
اس سے مِلنا ہے ابھی آخری بار
شعلہ ء عزم جلا رہتا ہے
ہاں اگر ٹوٹ گئی سانس کی ڈور
ایک دھڑکا سا لگا رہتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?