By: darakhshanda
محل بنانے کے لیئے گر اک حسیں مقام چا ہیئے
تو گھر بنانے کے لیئے اک حسیں ہم خیال چا ہیئے
یوں تو سجاتے ہیں سب ہی اپنا آشیاں
ہمسفر کو اپنا بنانے کے لیئے دوستی کا پہلا قدم چا ہیئے
بات دل کی زباں پر گر آے نہ آے کبھی
بات کو اپنی سمجھنے کے لیئے اک ہم زباں ہی چا ہیئے
آگ لگے نہ آشیاں جلے نہ دھواں اٹھے کبھی
گھر کو بسانے کے لیئے اک شیریں بیاں ہی چا ہیئے
رنجش ہو تضاد ہو زندگی تو گزر ہی جاتی ہے
گو گھر بہشت بنانے کے لیئے ہم خیال چا ہیئے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?