By: zee
قاتل کے قصے، مقتل کی باتیں ہیں
آج کی محفل میں بھی کل کی باتیں ہیں
دیوانوں پر اک اک لمحہ بھاری ہے
ہوش کی باتیں کتنی ہلکی باتیں ہیں
اپنی لہتی دستی پر میں شرمندہ ہوں
تیرے لبوں پر تاج محل کی باتیں ہیں
یہ فصیلوں میں گھرا راج محل کس کا ہے
یہ پراسرار در و بام، انوکھے فانوس
بربط و چنگ و خم جام لئے دست بدست
منتظر کس کے ہیں یہ زہرہ جبینوں کا جلوس
میں شہنشاہ زمن ہوں کسے معلوم نہیں
ہر طرف موجب تعمیل ہیں فرمان میرے
میرے ادنیٰ سے اشارے پہ ہیں سب رقص کناں
یہ سپاہی، یہ حسینائیں، یہ دربان میرے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?