By: M.Asghar
تیری محفل میں سب ہمہ تن گوش بیٹھے ہیں
اور ہم اک کونے میں روپوش بیٹھے ہیں
ایسے نظریں جھکائے بیٹھے ہیں تیرے پہلو میں
جیسے کسی شاہ کے سامنے حلقہ بگوش بیٹھے ہیں
ہمارے دل میں تو اک ہلچل سی مچی ہے
یہ ہماری ہمت ہے کہ ہم خاموش بیٹھے ہیں
ڈر کے مارے کئی محفلوں میں جاتے ہی نہیں
ہمارے انتظار میں کئی سیاہ گوش بیٹھے ہیں
پچھلے دنوں جس نے میرے جوتے چرائے تھے
اس کی خاطر لیے ہاتھ میں پاپوش بیٹھے ہیں
کہا بھی تھا کہ جاڑے میں بزم سخن نہ سجا
دیکھ پچھلی قطار والے بنے خرگوش بیٹھے ہیں
چندے کا مطالبہ کوئی کرے بھی تو کیا
لگتا ہے تیری بزم میں سبھی سفید پوش بیٹھے ہیں
یہاں اصغر جیسے لوگوں کو کون سنے گا
جہاں بڑے بڑے فردوس گوش بیٹھے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?