By: Dr. Khurshid Ahmed Bazmi
ایک تم ہی تو نہیں . ہم کیا کریں
اور بھی دنیا میں ہیں غم کیا کریں
اور مل جاتے ہیں اب بازار سے
دل کے لٹ جانے کا ماتم کیا کریں
روح کے گھاؤ نظر آتے نہیں
بے بصیرت ان کے مرہم کیا کریں
اب غنا بھی روح کا آزار ہے
بے سروں کی ایسی سرگم کیا کریں
جو چھلک جائیں فقط اک بوند سے
دخترِ رز ساغر و خم کیا کریں
وہ تو بس پیتے ہیں اب تہوار پہ
اس سے بڑھ کر اور وہ کم کیا کریں
گھر کے جھگڑوں میں بنے فٹبال ہیں
ہر کوئی ہم سے ہے برہم کیا کریں
خوش سلیقہ ہے وہ باکردار ہے
نقش ہیں تھوڑے سے مدھم کیا کریں
مانگتا شیطاں بھی ہے ان سے پناہ
پیر گنڈے منتر و دم کیا کریں
جی نہیں سکتے بنا ہم داد کے
شاعری میں پر نہیں دم کیا کریں
قوم کی غیرت ہی جب مفلوج ہو
پهر ترانے گیت پرچم کیا کریں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?