By: Zeeshan Lashari
یوں نہ جینا تھا ہمیں جیسے جیے جاتے ہیں ہم
زخم سینے تھے ہمیں اور لب سیے جاتے ہیں ہم
یہ غم و اندوہ میرے یوں تو ٹلنے سے رہے
زہر پینا تھا ہمیں اور مے پیے جاتے ہیں ہم
ان کے آنے کی خبر تھی ہم چراغاں گھر کئے
آکے کہتے ہیں بجھا کے سب دیے جاتے ہیں ہم
لوگ کہتے تھے کہ مر کے سب یہیں رہ جائے گا
حسرت و یاس و الم سب کچھ لیے جاتے ہیں ہم
اس جہانِ نو میں الفت کے طریقے اور ہیں
یاں وفا چلتی نہیں اب جو کیے جاتے ہیں ہم
ایک جھوٹی بھی تسلی تک نہ دی جس نے ہمیں
شانؔ اس بیداد گر کو جاں دیے جاتے ہیں ہم
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?