By: MIRZA GHALIB
دائم پڑا ہوا تیرے در پر نہیں ہوں میں
خاک ایسی زندگی پہ کہ‘ پتھر نہیں ہوں میں
کیوں گردشِ مدام سے گھبرا نہ جائے دل؟
انسان ہوں‘ پیالہ و ساغر نہیں ہوں میں!
یا رب! زمانہ مجھ کو مٹاتا ہے کس لیے؟
لوحِ جہاں پہ حرف مکرر نہیں ہوں میں
حد چاہیے سزا میں‘ عقوبت کے واسطے
آخر گناہگار ہوں‘ کافر نہیں ہوں میں
کس واسطے عزیز نہیں جانتے مجھے؟
لعل و زمّرد و زَر و گوہر نہیں ہوں میں
رکھتے ہو تم قدم میری آنکھوں سے کیوں دریغ؟
رتبہ میں مہر و ماہ سے کمتر نہیں ہوں میں
کرتے ہو مجھ کو منعِ قدم بوس کس لیے؟
کیا آسمان کے بھی برابر نہیں ہوں میں؟
غالبؔ! وظیفہ خوار ہو‘ دو شاہ کو دعا
وہ دن تھے کہ کہتے تھے: ’’ نوکر نہیں ہوں میں‘‘
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?