Bazm e Urdu - The urdu poetry app

یہ بات الگ ہے کہ وہ شرمیلا بہت ہے

By: وشمہ خان وشمہ

یہ بات الگ ہے کہ وہ شرمیلا بہت ہے
یہ بھی تو حقیقت ہے کہ جوشیلا بہت ہے

منہ پھیر کے چل پڑتا ہے وہ راہ میں اکثر
محبوب تو پیارا ہے وہ شرمیلا بہت ہے

لگتا ہے کہ اب اس میں کوئی زہر ہے تحلیل
یہ رنگ جو اب پانی کا بھی نیلا بہت ہے

اک روز تو ہو جائے گا یہ خشک مرے دوست
ہجرت کے مہینے میں بدن گیلا بہت ہے

یہ زرد اداسی کا سماں آنکھ کے اندر
موسم یہ بھی پیارا ہے مگر پیلا بہت ہے

ڈستا ہے شب و روز مرے جسم کو وشمہ
یہ سانپ ترے ہجر کا زہریلا بہت ہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore