By: zain shakeel
بے خبری کا موسم ہے
باتیں یاد نہیں رہتیں
تو میری خاموشی کو
کتنا سندر لگتا ہے
تنہائی یہ کہتی ہے
بات کرو دیواروں سے
دروازے کی دستک سے
امیدیں وابسطہ ہیں
وہ بولی یہ بارش کیوں؟
میں بولا بے چینی ہے!
ہجر کے مارے لوگوں کی
رنگت بھی اُڑ جاتی ہے
میری خاموشی اُس کو
کیوں آوازیں دیتی ہے
میں اب کیا بیزاری میں
رونے دھونے لگ جاؤں؟
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?