By: maria ghouri
جیسے روٹھی بارش
جیسے کامیاب ناکام کوشش
جیسے حبس میں خنک ہوا
جیسے پوری ہو بن مانگی دعا
جیسے بادبانوں میں سروں کی بہار
جیسے تڑپتے دل کو ملے قرار
جیسے سونی نگاہوں میں اترے خواب
جیسے حشک زمیں ہو سراب
جیسے کالی رات کے بعد سنہری لہر
جیسے سمندر میں اٹھی تیز لہر
جیسے آتا ہے آنکھ میں آنسو
جیسے خوشبو پھیلے ہر سو
کاش تو یوں آئے
جیسے ساون کی پہلی جھڑی
جیسے خوش قسمتی مرے دریچے پہ کھڑی
جیسے لوٹے رتجگوں کی آنکھوں میں نیند
جیسے پوری ہو شدید حسرت دید
جیسے ہونٹوں پہ آئے بے جا تبسم
جیسے خشک ہو غم زدہ چشم نم
کاش تو یوں آئے
جیسے چاند پہ آتا جوبن
جیسے مہکتا کلیوں سے چمن
جیسے چلا آتا ہے خواب ترا
جیسے بےچین کرتا ہر پل خیال ترا
جیسے روشن ہوتا ہے سونا سویرا مرا
جیسے ہتھیلی بنتی لکیر
جیسے پتھر پہ لکھی تحریر
اے کاش تو اس عید یوں آئے
اور ساری عیدیں
سنگ مرے رنگ پیار کا اوڑھے
ہمیشہ ساتھ یوں ہی رہے
آمین
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?