By: Hassan Kayani
بچپن میں کتنی معصوم سی خواہشیں تھیں اے دوست
جیسے اک بلبل کے بچے کی تمنائیں تھیں اے دوست
نالوں میں نہانا اور زمین میں اگی سبزیوں سے پیٹ بھر لینا
بچپن میں کیا کیا چھوٹی چھوٹی شرارتیں تھیں اے دوست
ساون میں زندگی بارش کے پانی کے گرد گھومتی رھی
کاغذ کی کشتی سےکیاکیا محبتیں تھیں اے دوست
درختوں پر چڑھ کر پرندوں کی طرح چہکتے ھوئے کھیلنا
بنٹوں اور گلی ڈنڈوں کی کیا کیا کھیلیں تھیں اے دوست
پل بھرمیں ھنسنا پل بھر میں روٹھنا اور دل کی بدلتی حالتیں
یہی میری زندگی کی بیش بہا قیمتی ساعتیں تھیں اے دوست
مسجد میں راتوں کو اٹھ اٹھ کرشب بیداریاں کرنا
یہی دل معصوم کی پاکیزہ عبادتیں تھیں اے دوست
حسن زرا زرا سی بات پر دوستوں سے لڑ جھگڑ کر برپا قیامتیں کرنا
لب پر کسی کی تعریفیں کسی کی شکائتیں تھیں اے دوست
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?