By: Irfan Ali
ابن آدم ترےنصیب میں آرام کیوں نہیں
تپتی ہوئی ہواوٴں میں کوثر و جام کیوں نہیں
بدلتی ہوئی رُتیں بھی جواب دے نہ سکیں
جی رہا ہوں یہاں ، پھر مجھے دوام کیوں نہیں
آنکھ کھلی تو دیکھے یہ شام و سحر میں نے
بند آنکھوں کے واسطے کوئی مقام کیوں نہیں
رہتے ہو دوست ہمیشہ اپنے ہم نشینوں میں
دو گھڑی کا سہی مرے گھر میں قیام کیوں نہیں
آزمائے لیے سارے اطوار تا عمر اغیار کے
تہذیبِ بتاں کب تلک ، اب اسلام کیوں نہیں
یہ میری ذلتوں اور پستیوں کی انتہا عرفان
کھارہا ہوں جسکا ، محوِ زباں اس کانام کیوں نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?