By: سید hammad razaنقوی
آج شب نیند مے جب وہ بیدار ہوا
اسکی آنکھوں مے رضا خون جگر تار ہوا
اسکی سانسوں کا تسلسل بھی قائم نہ رہا
جب وہ یادوں کے بھنور مے گرفتار ہوا
پوچھ نہ عالم تنہائی مے ہے کیا گزری
چوٹ کھا کر بھی دل ان کا طلبگار ہوا
بات جو دل مے دبی تھی وہ ظاہر ہے ہوئی
تیر پلکوں نے اٹھایا تو غضب دھار ہوا
وہ آئینے کے عکس مے بھی چھپاتا تھا جسے
آج محفل مے وہ مانا کہ اسے پیار ہوا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?