By: NADEEM MURAD
کل مجھے تجھ سے پیار ہو کہ نہ ہو
دل مرا بیکرار ہو کہ نہ ہو
تتلیاں، پھول، رنگ اور خوشبو
اور باغ و بہار ہو کہ نہ ہو
جس میں سرگوشیاں کریں چھپ کر
موسمِ اعتبار ہو کہ نہ ہو
پیرہن سبز گھانس کا اوڑھے
یہ دلِ کوہسار ہو کہ نہ ہو
تجھ میں اِتنی کشش رہے نہ رہے
حُسن یہ تابدار ہو کہ نہ ہو
یہ جواں حوصلے رہیں نہ رہیں
باورِ کردگار ہو کہ نہ ہو
پیار تیرا مرا زباں زدِ عام
نادرِ روزگار ہو کہ نہ ہو
عشق تو خیر بڑھتا گھٹتا ہے
یہ رقابت ہزار ہو کہ نہ ہو
دل نہ تڑپے ترا بھی میرے لئے
اور مرا انتظار ہو کہ نہ ہو
یا محبت تو ہو بہت لیکن
وصل پر اختیار ہو کہ نہ ہو
آج لے لے جو مجھ سے لینا ہے
کل یہ دل جاں نثار ہو کہ نہ ہو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?