By: Usman Arif
سوچا تو ہے کچھ لکھ جاؤ جاتے جاتے
اک نظر دیکھی زندگی کاغذ آنسوؤں سے جلا ڈالے
بیتابی سی رہتی ہے شام کے بعد
دل کرتا ہے خود کو ہم مار ڈالے
ہر کہانی کا کوئی نہ کوئی موضوع ہے
اپنی کہانی کو سوچوں تو جی میں آتا ہے اک اک صحفہ پھاڑ ڈالے
ہاں ہاں یہ نہیں کہ خوش نہیں
خوش ہیں تو کیا سارے کا سارا شہر جلا ڈالے
عثمان نےسب کی طرح لفظوں کو بھی چھوڑ دیا
اک اک درد لکھنے سے اچھا ہے انگلیوں کو ہی توڑ ڈالے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?