Bazm e Urdu - The urdu poetry app

اپنے ہی شہر میں ہیں محصور

By: UA

اپنے ہی شہر میں ہمیں محصور ہونا تھا
اس سے سوا اب اور کیا مجبور ہونا تھا

اپنی دعاؤں میں اثر ضرور ہونا تھا
اپنا مقدر بھی بہت بھر پور ہونا تھا

غفلت سے ایک آن میں منظر بدل گیا
ورنہ ہمیں بھی شادماں مسرور ہونا تھا

کیوں اپنے آس پاس کسی کو بلاتے ہم
ہم کو تو اپنے آپ سے بھی دور ہونا تھا

تاثیر حسن خوباں ہم خود میں نہ رہے
اب اور کس طرح سے مخمور ہونا تھا

اے دختر آدم تیری خواہش ڈبو گئی
ورنہ تجھے ہی جنت کی حور ہونا تھا

شاید کسی غالب کی روح تحلیل کر گئی
ورنہ ہمیں شاعر نہیں مزدور ہونا تھا

خوشیوں کی آرزو بڑی مہنگی پڑی عظمیٰ
نہ تھی خبر اس درجہ بھی رنجور ہونا تھا


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore