By: Basheer Badr
رینگتے دوڑتے ہوئے ڈبے
سائے کی طرح جھانکتے چہرے
گردنوں میں لٹک رہی ہے زباں
اور آنکھوں پہ رکھے ہیں شیشے
مچھلیاں چل رہی ہیں پنجوں پر
جن کے چہرے ہیں لڑکیوں جیسے
ساز پر شور کرب ہنستا ہے
بولیاں بولتے ہوئے ڈبے
اک بڑا کالا جادُو کا کمرا
اور پردے پہ لڑکیاں لڑکے
ننگی دیوار کا لباس بنے
کاغذی جسم و رنگ کے چہرے
اب سفر کا نیا طر یقہ ہے
لوگ لیٹے ہیں چلتے ہیں کمرے
کوئی آئینہ ہم کو دے دیتا
دیکھنایہ ہے ہم بھی کچھ بدلے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?