By: Dr.Zahid Sheikh
مدت ہوئی نشاط کو ہم سے ملے ہوئے
مجبوریوں کی ڈور سے لب ہیں سلے ہوئے
تیری مہک سے آج بھی سانسیں ہیں مشکبار
تیری حسین یادوں کے گل ہیں کھلے ہوئے
ہم نے وفا کی راہ تو چھوڑی نہیں کبھی
اس راہ سے تمھارے قدم ہیں ہلے ہوئے
رکھیے تو دوستانہ مراسم بھی کس طرح
جب بھی ملے ہیں دونوں میں شکوے گلے ہوئے
تم سے نہیں ہے آس مسیحائی کی ہمیں
یہ زخم ہیں تمھارے ہی ہاتھوں چھلے ہوئے
قربت ہماری جیسے زمیں اور آسماں
آتے ہیں دور ہی سے نظر جو ملے ہوئے
اب تو سنا ہے یاد بھی کرتے نہیں ہمیں
گویا کہ ختم پیار کے سب سلسلے ہوئے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?