Bazm e Urdu - The urdu poetry app

ہے غزل میرؔ یہ شفائیؔ کی

By: میر تقی میر

ہے غزل میرؔ یہ شفائیؔ کی
ہم نے بھی طبع آزمائی کی

اس کے ایفائے عہد تک نہ جیے
عمر نے ہم سے بے وفائی کی

وصل کے دن کی آرزو ہی رہی
شب نہ آخر ہوئی جدائی کی

اسی تقریب اس گلی میں رہے
منتیں ہیں شکستہ پائی کی

دل میں اس شوخ کے نہ کی تاثیر
آہ نے آہ نارسائی کی

کاسۂ چشم لے کے جوں نرگس
ہم نے دیدار کی گدائی کی

زور و زر کچھ نہ تھا تو بار میرؔ
کس بھروسے پر آشنائی کی


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore