By: m.asghar mirpuri
جو اپنے سوا دوسروں کوسمجھتے ہیں بدھو
ایک دن انہی کے ہاتھوں وہ بن جاتے ہیں الو
سردیوں کی طویل راتوں میں جاگتےجاگتے
صبح سردی کے مارے انہیں ہو جاتا ہے فلو
پھر ان کی فقط اتنی سی ہوتی ہےآرزو
اے کاش کے کہیں سے مل جائے ٹشو
میری شاعری کا اپنا ایک منفردانداز ہے
میں اپنے منہ کبھی بنتا نہیں میاں مٹھو
ایک مدت سے میری دلی خواہش تھی
کےکبھی میرے خلاف اپنا قلم اٹھائے تو
تم کیا جانو میں کتنا فراخ دل انسان ہوں
جو انگلی پکڑےاسےتھمادیتا ہوں بازو
مجھےتم پہ غصہ نہیں بلکہ رحم آتا ہے
کہ اصغر میرپوری سے کتنا جلتا ہے تو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?