Bazm e Urdu - The urdu poetry app

دریا گزر گئے ہیں سمندر نہیں ملا

By: وشمہ خان وشمہ

دریا گزر گئے ہیں سمندر نہیں ملا
پیاسی رہی میں کتنی سکندر نہیں ملا

اس جیسا دوسرا نہ سمایا نگاہ میں
کتنے حسین آنکھوں سے پیکر نہیں ملا

کچھ تیر میرے سینے میں پیوست ہو گئے
کچھ تیر میرے سینے سے خنجر نہیں ملا

آنسو بیان کرنے سے قاصر رہے جنہیں
کیا کیا نہ زخم کا یہ ستمگر نہیں ملا

اک چوٹ دل پہ لگتی رہی ہے تمام شب
دل کی زمیں سے یادوں کا لشکر نہیں ملا

وہ ضبط تھا کہ آہ نہ نکلی زبان سے
دل پہ ہمارے کتنے ہی منظر نہیں ملا

وشمہ اس آفتاب میں جوہر ہے اس قدر
جس نے کسی کو اپنا بھی دلبر نہیں ملا
 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore