By: Ghulam Mujtaba Haashmi Yaasir Al Barkaati
تمہارا ذکر جو وہ بار بار کرتے ہیں
ستم یہ مجھ پہ میرے غمگسار کرتے ہیں
یہ جان کر بھی کہ وعدہ وفا نہیں ہوگا
ہم ان کی بات پہ کیوں اعتبار کرتے ہیں
یہ اور بات کہ اظہار مدعا نہ ہوا
ارادہ ویسے تو ہم بار بار کرتے ہیں
نہیں ہے گردش دوراں پر اختیار مگر
دعا ہم ان کیلئے بے شمار کرتے ہیں
یہ مان لیجے سکوں سے وہ رہ نہیں سکتے
جو لوگ اپنے مصائب شمار کرتے ہیں
ہے ان کو دعویٰ کہ ہیں انقلاب کے داعی
یہی ہے سچ تو چلو انتظار کرتے ہیں
بھلا وہ کیسے دکھائیں گے سیدھی راہ ہمیں
جو خود حرم میں بھی فطرے شمار کرتے ہیں
تجھے ڈبوئے گی یہ سادگی تری یاسر
عبث یہ زعم کہ وہ تجھ سے پیار کرتے ہیں ۔۔۔
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?