By: وشمہ خان وشمہ
نشاں حسرت کے سب کے سب دسمبر چھوڑ جائے گا
مجھے پورا یقیں ہے اب دسمبر چھوڑ جائے گا
مجھے موہوم سی امید تھی اک ساتھ رہنے کی
مگر دیکھو مجھے اس شب دسمبر چھوڑ جائے گا
تری یادوں میں مشکل سے مرا یہ سال گزرا ہے
تری یادوں کو پھر یہ اب دسمبر چھوڑ جائے گا
اگر چہ بھول جائے گا تری نظمیں ،تری غزلیں
مگر کچھ گیت زیرِ لب دسمبر چھوڑ جائے گا
چلو وشمہ محبت کے لئے قربان ہو جائیں
نہ جانے کس سمے یہ کب دسمبر چھوڑ جائے گا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?