By: farah ejaz
چھوٹی سی گڑیا ننھی سی پری
کتنی معصوم تھی کتنی حسین
زمانے کی گرد چھو نہ پائی جس کو
بند کلی پھر کیوں ایسے مرجھائی
ہونٹوں پر فریاد آنکھوں میں نمی
فریاد کس سے کریں کس کو دیں دہائی
کچے خواب یوں کیوں یہاں بکھرے پڑے
موت کے ننگے ناچ پر ہم سب تماشائی
بوند بوند پانی کو ترستے پیاسے ہونٹ
تھر کے صحرا میں یہ آفت کیسی آئی
دیکھو تڑپنا ان بےکس لاچاروں کا
امداد کو بس لفاظی تک ہے رسائی
دیکھو وہ ننھی پری بھی سو چکی اب
سنگ دل زمانے سے مل گئی اس کو رہائی
قہر ٹوٹے یا مٹا دے الله ہم سب کو ابھی
اے وقت کے حاکم پھر تجھے نیند کیسے آئی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?